حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے حوزہ علمیہ کے سرپرست اور دفتر فقہ معاصر کے ڈائریکٹر آیت اللہ اعرافی سے ملاقات میں حوزہ علمیہ میں فقہ و اصول میں دلچسپی کو انتہائی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ میں فقہ و اصول میں دلچسپی خوشی کا باعث ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ علوم دینی احکام کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حوزہ علمیہ میں اہم کام شروع ہو چکے ہیں۔ خاص طور پر وہ کام جو فقہ و اصول کے میدان میں ہوا ہے وہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
اس مرجع تقلید نے معاشرے اور اسلامی نظام کے اہم ترین مسائل کو ترجیح دینے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا: نئے اور جدید مسائل کی موضوع شناسی انتہائی احتیاط سے کی جانی چاہیے جو کہ ہمارے دور میں کوئی آسان کام نہیں ہے۔
انہوں نے ان مسائل کی چند مثالوں کا تذکرہ کیا اور کہا: آج نئے عالمی اقتصادی نظام میں پیسے کا مسئلہ اور اس کی اصلیت اور پیداوار ان مسائل کی پیچیدگیوں کی وجہ سے بہت غور طلب مسئلہ ہے نیز نئی کرنسی میں کوڈز وغیرہ کے استعمال کا مسئلہ کہ آیا وہ پیسے شمار ہوتے ہیں یا سامان یا ان کی مختلف اقسام میں کمپنیوں کی بحث اور ان میں سرمایہ کاری کی تقسیم وغیرہ کا دقیق طور پر اور احتیاط سے جائزہ لینا چاہیے۔
حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے دفتر فقہ معاصر کے ڈائریکٹر کی رپورٹ سننے کے بعد کہا: ہمیں خوشی ہے کہ آپ یہاں تشریف لائے ہیں اور ہمیں اس راستے کو جاری رکھنے میں بھی خوشی ہوگی۔
آخر میں، اس مرجع تقلید نے اس بات پر زور دیا کہ پیش کردہ تحقیقوں کے تفصیلی کاموں کے علاوہ، کرپٹو کرنسیز کے موضوع پر اساتید کے علمی کاموں کا خلاصہ اور نتائج اور تمام تیار کردہ کام بھیجا جائے تاکہ ایک محدود وقت میں ان کا دقیق مطالعہ کیا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے آغاز میں حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ اعرافی نے آیت اللہ مکارم شیرازی کے حوزہ علمیہ کے انتظام اور جاری پروگراموں کے لیے ان کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور دفتر فقہ معاصر کی طرف سے شائع کردہ علمی تصانیف کی رپورٹ پیش کی۔